بھارت کاسب سے صاف ستھرا دیہات: مالِن نانگ (Mawlynnong)
میگھالیہ ریاست کا ایک چھوٹا سا گاؤں
مالن نانگ بھارت کاسب سے صاف ستھرا دیہات کے نام سے مشہور ہے۔ یہ چھوٹا سا گاؤں
بھارت۔ بنگلہ دیش سرحد پر میگھالیہ کی راجدھانی سے تقریباً ۹۰ کلو میٹرفاصلے پر واقع
ہے۔ کھاسی قبائل سے تعلق رکھنے والے تقریباً سو (۱۰۰) خاندان یہاں بسے ہوئے ہیں۔
ان کا اہم پیشہ زراعت ہے اور یہاں کی اہم فصل سپاری ہے۔
اپنے گاؤں کو صاف رکھنے کے لیے یہاں
کا ہر فرد احتیاط برتتاہے۔ اس کے لیے بہت سارے لوگ کوشش کرتے ہیں۔ گاؤں کو بڑی عمر
کے لوگ اور بچے گاؤں کو روزانہ صاف کرتے ہیں۔ روزانہ اسکول جانے سے قبل بچے اپنی
سڑک کو صاف کرتے جاتے ہیں۔ ہر سنیچر کو تمام لوگ صفائی کے لیے مزید محنت کرتے ہیں
جیسے: اسکول کی صفائی وغیرہ۔ اس گاؤں کے ہر گھر کے سامنے بانس سے بنی ٹوکریاں کچرہ
ڈالنے کے لیے رکھی ہوئی ہوتی ہیں۔ درختوں کے سوکھے پتے ، گرے ہوئے وغیرہ کو جمع
کرکے اس ٹوکری میں ڈالتے ہیں۔ بعد میں اس کچرے کو زمین میں دفن کر کے اس سے کھا د
تیار کرتے ہیں۔ گاؤں کا دیگر کچرا گاؤں کے باہر لے جا کر اسے جلایا جاتا ہے۔
اس گاؤں میں کسی کو بھی پلاسٹک کی تھیلی کے
استعمال کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ گاؤں کے لوگوں کو سگریٹ بیڑی نوشی کرنے کی
ممانعت ہے۔ گاؤں کے ہر گھر میں بیت الخلاء ہے اور اس کا استعمال کرنا ہر گاؤں والے
پر فرض ہے۔ اگر صفائی سے متعلق اصولوں کی کسی نے
خلاف ورزی کی تو اس پر سخت جرمانہ عائد کیا جاتا ہے ۔
اس گاؤں کے لوگ نہ صرف گاؤں کو صاف ستھرا رکھتے
ہیں بلکہ اسے خوبصورت بنانے کی فکر بھی کرتے ہیں۔ یہاں کے ہر درخت کا تحفظ کیا گیا
ہے۔ اور ہر گھر کے اطراف دلکش پھولوں کا صحن باغ ہے۔ بارش کے پانی کا ذخیرہ کرنے
کے لیے ہر گھر کے دروازے پر پانی کی ٹا نکیاں رکھی ہوئی ہیں۔
اس گاؤں کے لوگوں نے گاؤں کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنانے کے لیے از خود خوب محنت کی۔ اس کے پس پردہ کوئی نام نمود اور انعام کا لالچ نہیں تھا۔ اس کے باوجود سن ۲۰۰۳ء میں ایک سیاحت سےتعلق رکھنے والے رسالے/ ماہنامے نے مالن نانگ کو’ایشیا کا سب سے صاف ستھرا دیہات ‘ ہونے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد اس گاؤں کی شہرت بڑھ گئی۔ ہزاروں سیاح یہ گاؤں دیکھے پہنچے ہیں۔ اور اب وہاں بہت ساری ہوٹلیں قائم ہو گئی ہیں۔
سیاحوں کی بڑھتی
تعداد کے پیش نظر یہ خدشہ تھا کہ کہیں گاؤں کی صاف ستھری خاصیت کو کوئی نقصان نہ
پہنچے۔ لیکن ابھی تک ایسی کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔ ریاست بھر میں اس گاؤں سے لوگ
ترغیب پا کر اپنے اپنے گاؤں کو صاف ستھرا رکھنے لگے ہیں۔ اس گاؤں کی ایک اور خاص
بات یہ ہے کہ یہاں کا ہر فرد خواہ وہ عورت ہی کیوں نہ ہو خواندہ ہے۔
انتخاب:۔ نوشاد علی ریاض احمد
https://teachingadds.blogspot.com
#naushadali
3 comments:
Kaya khub
Lai bhari
लई भारी
Post a Comment