Machchar

 20اگست کو یوم عالمی مچھر کے طور پر منایا جاتا ہے۔

مچھر پر ایک بہترین اور معلوماتی مضمون حاضر ہے۔

یہاں سے آپ PDF بھی ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔⇩

 Download

مچھر۔۔صرف ایک مچھر

شاہ تاج خان

یہ تو آپ بھی مانتے ہوں گے کہ لاک ڈاؤن نے کئی چیزوں کی اہمیت میں اضافہ کر دیا ہے۔۔۔ سچ ہے کل تک جن چیزوں کے بارے میں ہم سوچتے بھی نہیں تھے اب اس کے بناگھر سے باہر نکلنے کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔۔۔ جیسے ماسک اور سینیٹائزر۔۔۔ یہی نہیں گھر کے اندر بھی ایک چیز ایسی ہے جس نے راتوں رات بنیادی ضرورت بن کر لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ اور وہ ہے۔۔ انٹرنیٹ ۔۔ میں بھی روز کی طرح کمپیوٹر پر یوں ہی کچھ دیکھ رہا تھا کہ اچانک مجھے ایک بات نے اپنی جانب متوجہ کیا۔۔۔ معلوم ہے وہ بات کیا تھی۔۔۔؟ کمپیوٹر اسکرین پر لکھا تھا کہ ۲۰/اگست۔۔ مچھروں سے بچاؤ کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ بھی کوئی منانے کا دن ہے۔۔؟ یہ تو پریشان ہونے کا دن ہے  انھوں نے تو مجھے سب سے زیادہ پریشان کیا ہوا ہے۔ انہی مچھروں کی وجہ سے شام ہوتے ہی میری امی مجھے ریکٹ دےکر کام پر لگا دیتی ہیں کہ ایک بھی مچھر نظر نہ آنے پائے ۔۔۔! ساتھ میں کہتی ہیں کہ آج کل کوئی دوسرا کام تو ہے نہیں اس لیے مچھر ماریے۔۔! میں ہر روز گھنٹوں انھیں مارتا ہوں ۔۔ اور تھوڑی ہی دیر میں نہ جانے کہاں سے یہ پھر وارد ہوجاتے ہیں۔۔ خیر۔۔ میں نے فوراًسوچا کہ کیوں نہ آج گوگل با با  پر اپنے سوالات کی بوچھار کر دوں ۔۔کیونکہ گھر کے لوگ تو اب مجھے سوالات کے موڈ میں دیکھ کر مصروفیت کے بہانے بنانے لگتے ہیں ۔ اور میرے سامنے سے غائب ہو جاتے ہیں۔۔ لیکن یہ انٹرنیٹ کہاں جائے گا۔۔۔!میں نے پہلا سوال کمپوز کیا۔۔ ہمیں مچھر کیوں کاٹتے ہیں ۔۔؟ 

جواب دیکھ کر تو میں حیران ہوگیا کہ۔۔۔ہمیں مادہ مچھر کاٹتی ہے۔ کیونکہ اسے اپنے انڈوں کے لیے پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے اورنر پھول وغیرہ کے رس پر پلتے ہیں ۔میں اپنے اگلے سوال کو جلدی ٹائپ کرنے لگا۔۔’’مچھر ہماری طرف متوجہ کیسے ہوتے ہیں۔۔؟“ جواب میرے سامنے تھا۔۔’’لیکٹک ایسڈ lactic acid، کاربن ڈائی آکسائڈ اور جسم سے آنے والی خوشبوا نھیں ہم پر حملہ کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔entomologist ماہر حشریات کے مطابق O بلڈ گروپ والے افراد دیگر بلڈ گروپ کےحضرات سے کئی گنا زیادہ ان مچھروں کا نشانہ بنتے ہیں۔‘‘ میں تھوڑا سوچ میں ڈوب گیا تھا لیکن میں نے اگلا سوال لکھنا شروع کیا۔

مچھروں کے کاٹنے کے بعد خارش کیوں ہوتی ہے۔۔؟“ جواب حاضر تھا۔۔’’ مادہ مچھر جسم پر بیٹھتے ہی اپناsaliva لعاب دہن جلد پر چھوڑتی ہے۔ جس سے وہ حصہ سُن ہو جاتا ہے۔۔۔ اس کے بعد پھر اپنی proboscis سونڈ کو ہماری جلد میں داخل کرتی ہے۔ جیسے ہی مچھر کی سونڈ کو خون کی رگ مل جاتی ہے تو وہ ایک بار پھر اپنا لعاب دہن چھوڑتی ہے۔ جس میں anticoagulant مانع انجماد موجود ہوتے ہیں جو خون کو پتلارکھنے میں مددگار ہوتے ہیں ۔

 اس کے بعد جب ہمارے جسم کے مدافعتی نظام immune system کوئی باہری حملے کی خبر ہوتی ہے وہ حرکت میں آجاتا ہے اور ہمارے جسم سے histamine (جسمانی بافتوں میں پایا جانے والا ایک قدرتی کیمیائی مادہ ) کا اخراج عمل میں آتا ہے جو خراش کا سبب بنتا ہے اورمچھر کے کاٹنے کی جگہ تھوڑی سوج بھی جاتی ہے۔میں کافی دیر سے بنا شور شرابہ کیے خاموشی کے ساتھ کمپیوٹر کے سامنے بیٹھا ہوا تھا۔ معلوم نہیں کتنی مرتبہ امّی میری مصروفیت کا معائنہ کر کے جا چکی تھیں ۔ کیونکہ گیمس کھیلتے ہوئے میں تھوڑی تھوڑی دیر میں سب کو اپنی آوازسے چونکا تا رہتا تھا ۔۔ امی کو نہ جانے کیا شبہ ہوا کہ انھوں نے آپی کو میری خیر خبر لینےبھیج دیا۔۔”ارے نفیس ۔۔ اتنی دیر سے آپ کیا کر رہے ہیں ۔۔؟  اتنے دھیان سے کیا دیکھا جارہا ہے۔ میں بھی تو دیکھوں ۔۔۔!‘‘ آپی سیدھے کمپیوٹڑ مونیٹر کو دیکھنے لگیں ۔۔ ! انھوں نے خوش ہوتے ہوئے کہا کہ”واہ ۔۔ کیا موضوع ہے۔ پریشان تو میں بھی ہوں لیکن میں نے پہلے یہ کیوں نہیں سوچا۔۔۔؟ مچھروں نے تو حد سے زیادہ پریشان کیا ہوا ہے۔ میرا بھی ایک سوال ذرا ٹائپ تو کرنا۔ “آپی بھی میرے ساتھ ہی بیٹھ گئیں۔ہم ان ظالم مچھروں کو کیسے دور بھگا سکتے ہیں ۔۔؟ ہمیں جواب ملا۔گھر کے آس پاس گندگی نہ ہونے دیں ۔ کولر کے پانی کو وقت وقت پر تبدیل کرتے رہیں۔ کہیں بھی پانی جمع نہ ہونے دیں ۔۔ مچھروں کو مارنے والی دواؤں کا چھڑکاؤ کریں ۔۔ مچھر دانی کا استعمال کریں ۔۔‘‘ میں آگے پڑھ رہا تھا کہ آپی نے مجھے درمیان میں روکتے ہوئے کہا۔۔۔

نہیں ۔ نہیں ۔۔ یہ تو سب کو معلوم ہے۔۔ کچھ نیا۔۔ لگتا ہےکچھ دوسری طرح سے سوال پوچھنا پڑے گا۔ جیسے کوئی گھریلو نسخہ۔۔۔ کیونکہ مچھروں کو بھگانے کے لیے جلائی جانے والی کوائل وغیرہ سے تو میری حالت خراب ہوجاتی ہے۔ آپی کی بات درست تھی ۔۔ کیونکہ امی کو بھی اسپرے یا کوائل سے کھانسی آنے لگتی ہےتبھی تو وہ مجھے شام ہوتے ہی ریکٹ تھما دیتی ہیں کہ چلو ڈیوٹی پر ۔۔۔ میں نے کچھ سوچ کر ٹائپ کرنا شروع کیا۔۔۔

”ایسی قدرتی چیز یں جنہیں مچھر نا پسند کرتے ہوں ۔۔؟ سوال پڑھ کر آپی مسکرائیں کہ یہ بھی کوئی سوال ہے۔ لیکن اینٹر کرتے ہی ایک لمبی فہرست دیکھ کر ہم دونوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے ۔۔ یہ ایسی چیزیں تھیں جومچھروں کو ہم سے دور رکھ سکتی تھیں اور وہ بھی ہمیں نقصان پہنچائے بنا۔۔ آپی اور میں نے اس فہرست میں سے دو تین چیزوں کا انتخاب کرلیا۔۔ جیسے لیمن گراسlevender, lemon gras لہسن اور تلسی کا پودا۔۔“  یہ چیزیں ہمیشہ ہمارے آس پاس تھیں لیکن ہم لگا تار خطرناک چیزوں کا استعمال کرکے خود کو نقصان پہنچارہے تھے۔ آپی نے کہا ہم آج ہی ان پودوں کو اپنی گیلری میں لگا دیں گے۔ میں نے کہا کہ ہم لہسن کی کچھ کلیوں کو بھی اپنی کھڑکیوں میں رکھ دیں گے۔ لیکن آپی کو ان کی تیز خوشبو بالکل مچھروں کی طرح نا پسند تھی ۔ انھوں نے کہا کہ لیوینڈر کی خوشبو اچھی ہے ہم اس کا بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔ ہم دونوں آرام سے باتیں کررہے تھے کہ امی بھی وہاں آ گئیں ۔۔۔ارے آپ بھی یہاں آ کر بیٹھ گئیں ۔۔؟ یہاں چل کیا رہا ہے۔۔؟ جب ہم نے انھیں مچھروں پر کی جارہی اپنی ریسرچ کے بارے میں بتایا تو ان کا بھی ایک سوال تیار تھا۔۔شام ہوتے ہی میرے سر پر کیوں ناچنے لگتے ہیں ۔۔؟ جبکہ آپ کے سر پرتو ایک دوہی مچھر منڈلاتے ہیں ۔۔؟“

امی آپ کے سوال کا جواب تو میں بھی دے سکتا ہوں ۔۔ سب سے پہلے تو یہ کہ آپ دن بھر گرمی میں کام کرتی رہتی ہیں جس سے آپ کو پسینہ آتا ہے اور آپ کے پاس سے آنے والی خوشبو مچھروں کو آپ کی جانب  کھینچ لاتی ہے۔ دوسرے آپ کا بلڈ گروپ بھی تو Oہے جو مچھروں کا پسندیدہ خون ہے۔ تیسری بات آپ اکثر کالے یا گہرے رنگ کے کپڑے پہنتی ہیں ۔۔ جوان ظالم مچھروں کو بے حد پسند ہیں “

”چل شرارتی ۔۔ سچ کہہ رہا ہے یا میرا مذاق بنا رہا ہے۔۔۔؟“ آپی نے بھی جب میری بات کی تصدیق کردی تب کہیں جا کر میری معلومات پر امی کو یقین آیا۔۔ امی خوش ہوکر ہمیشہ کی طرح دعائیں دینے لگیں۔۔شام ہونے لگی  تو امی نے کہا۔کھڑکی دروازے بند کریے ورنہ ظالم مچھروں کی فوج گھر میں داخل ہو کر میرا خون چوسے گی۔

’’امی ۔ ۔ آپ صرف شام کو ہی مچھروں کی خبر لیتی ہیں جبکہ کئی مچھر تو دن میں بھی کاٹتے ہیں۔ میری بات کے جواب میں امی نے کہا۔

مجھے تو لگتا تھا کہ مچھرصرف رات میں ہی کا تے ہیں ۔۔!‘‘امی آگے بھی بول رہی تھیں’’ یہ اتنے چھوٹے سے دِ کھنے والے مچھر بیماریاں بھی تو اتنی بڑی بڑی ہوجاتی ہیں کہ مجھے ڈر لگتا ہے۔ کچھ دن پہلے پڑوس کی بچی کو ملیریا نے کتنا پریشان کیا تھا۔۔ پھر وہ ڈینگی۔۔ سوائن فلو اور بھی نہ جانے کون کون سی بیماریاں یہ چھوٹا سا کیڑا پھیلاتا رہتا ہے۔۔‘‘امی۔۔ آس پاس بیمار ہورہےلوگوں کی وجہ سے زیادہ فکر مند ہورہی تھیں۔۔

امی ۔۔ آپ پریشان نہ ہوں آج ہم ان کا مستقل علاج کردیں گے۔۔ اب یہ مچھر گھر میں داخل ہو کر ہمیں تنگ نہیں کر پائیں گے۔۔ امی کو  میری بات پر کچھ کچھ یقین آیا۔ وہ کہنے لگیں۔ آپ دونوں کی باتیں سن کر مجھے بھی لگ رہا ہے کہ شاید ممکن ہو۔۔۔‘ ابھی امی کو ہماری باتوں پر پورا یقین نہیں تھا۔ آپی نے مجھ سے کہا کہ میں کھڑکیاں بند کرتی ہوں اور آپ جلدی سے نکڑکے پودے والے انکل کی دکان سے لیمن گراس اور تلسی کا پودا خرید لائیے۔ ہم ان مچھروں کا آج ایسا علاج کریں گے کہ یہ ہمارے گھر کا رخ بھی نہیں کریں گئے۔۔‘‘امی نے حیران ہوکر پوچھا۔۔

کیا۔۔؟؟ صرف پودوں سے انھیں دور رکھا جا سکتا ہے۔۔؟“ ہم دونوں نے ایک ساتھ کہا۔۔

جی ہاں ۔۔ مچھروں کو خوشبو بالکل پسندنہیں ہوتی۔ ہمیں آج ہی گوگل بابا نے بتایا ہے۔۔۔“ امی حیران۔۔۔

ارے یہ گوگل بابا کون ہیں ۔۔؟

میں پہلے پودے لے آوں پھر آپ کی ملاقات گوگل بابا سے کراتا ہوں ۔۔۔!



588/2B, Hayat Manzil

 Plot No. 40, Flat No. 4, NewEra Society, Pune-411037 Maharashtra shahtaj786@gmail.com Mob: 09225545354


The Law of Nature

* تین فطری قوانین جو کڑوے لیکن حق ہیں۔*
 
1*پہلا قانون فطرت:*

اگر کھیت میں" دانہ" نہ ڈالا جاۓ تو قدرت اسے "گھاس پھوس" سے بھر دیتی ہے....
 اسی طرح اگر" دماغ" کو" اچھی فکروں" سے نہ بھرا جاۓ تو "کج فکری" اسے اپنا مسکن بنا لیتی ہے۔ یعنی اس میں صرف "الٹے سیدھے "خیالات آتے ہیں اور وہ "شیطان کا گھر" بن جاتا ہے۔

2*دوسرا قانون فطرت:*

جس کے پاس "جو کچھ" ہوتا ہے وہ" وہی کچھ" بانٹتا ہے۔ ۔ ۔
* خوش مزاج انسان "خوشیاں "بانٹتا ہے۔
* غمزدہ انسان "غم" بانٹتا ہے۔
* عالم "علم" بانٹتا ہے۔
* دیندار انسان "دین" بانٹتا ہے۔
* خوف زدہ انسان "خوف" بانٹتا ہے۔

3*تیسرا قانون فطرت:* 

آپ کو زندگی میں جو کچھ بھی حاصل ہو اسے "ہضم" کرنا سیکھیں، اس لیےکہ۔ ۔ ۔
* کھانا ہضم نہ ہونے پر" بیماریاں" پیدا ہوتی ہیں۔
* مال وثروت ہضم نہ ہونے کی صورت میں" ریاکاری" بڑھتی ہے۔
* بات ہضم نہ ہونے پر "چغلی" اور "غیبت" بڑھتی ہے۔
* تعریف ہضم نہ ہونے کی صورت میں "غرور" میں اضافہ ہوتا ہے۔
* مذمت کے ہضم نہ ہونے کی وجہ سے "دشمنی" بڑھتی ہے۔
* غم ہضم نہ ہونے کی صورت میں "مایوسی" بڑھتی ہے۔
* اقتدار اور طاقت ہضم نہ ہونے کی صورت میں" خطرات" میں اضافہ ہوتا ہے۔

*اپنی زندگی کو آسان بنائیں اور ایک" با مقصد"  اور "با اخلاق" زندگی گزاریں، لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں*



#منقول 

Laheqey " Suffix"

 لاحقہ :

٭      بامعنی الفاظ کے بعد آنے والے حروف یا الفاظ کو لاحقے کہتے ہیں۔ یہ عربی زبان کا لفظ ہے۔ جس کے معنی ہیں وہ امر جو بعد میں آئے۔

         لاحقہ کی جمع ہے لاحقے۔۔۔

یہاں سے آپ PDF  ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں۔↓


Download

1۔     آزار    :       دل آزار       مردم آزار

2۔     آلود    :       گرد آلود       خون آلود       قہر آلود زہر آلود        زنگ آلود

3۔     آور    :       حملہ آور       دست آور      زور آور        قد آور

4۔     آویز    :       دل آویز       غم آویز

5۔     آموز   :       سبق آموز     نو آموز        جنگ آموز

6۔     آمیز    :       شکر آمیز       خاک آمیز     مصلحت آمیز    رنگ آمیز    درد آمیز

7۔     آلودہ   :       خوں آلودہ      گرد آلودہ      شکر آلودہ

8۔     انگیز    :       فتنہ انگیز       حیرت انگیز     آتش انگیز      شر انگیز                فکر انگیز

9۔     انداز   :       تیز انداز       برق انداز      نظر انداز

10۔   افروز   :       ایمان افروز     عالم افروز      دل افروز      بزم افروز      روح افروز

11۔   اندیش  :       دور اندیش     خیر اندیش      کوتاہ اندیش

12۔   باز     :       جاں باز                دغا باز          شہ باز          گیند باز         چال باز

13۔   بار     :       بردبار          گراں بار       شعلہ بار        برق بار               

14۔   بان    :       دربان          بادبان          نگہبان          باغ بان        گاڑی بان

15۔   بر      :       نامہ بر         دل بر          ازبر

16۔   بخش    :       اطمینان بخش   صحت بخش     امام بخش       جاں بخش

17۔   بخت   :       نیک بخت      بد بخت        آزاد بخت

18۔   بردار   :       علم بردار       فرماں بردار     مال بردار      

19۔   بند     :       کمر بند          گلو بند          قلم بند        

20۔   پرست  :       سر پرست      خدا پرست     آتش پرست   فرقہ پرست    بُت پرست

21۔   بستہ    :       دست بستہ      کمربستہ

22۔   پرور    :       غریب پرور    بندہ پرور       ناز پرور                روح پرور     

23۔   پذیر    :       دل پذیر       غم پذیر                ترقی پذیر

24۔   پن     :       بچپن           بانکپن          لڑکپن          بھولا پن        حرامی پن

25۔   تر      :       زیادہ تر                خوب تر        خوش تر        کم تر           برتر

26۔   جو      :       عیب جو        جنگ جو        مہم جو

27۔   چیں    :       نکتہ چیں       گُل چیں       خوشہ چیں      عیب چیں

28۔   چہ      :       باغیچہ           غالیچہ           بازیچہ          کتابچہ           دالچہ

29۔   چی     :       دیگچی           صندوقچی        خزانچی          کباب چی      چلم چی

30۔   خو      :       نیک خو         بد خو

31۔   خانہ    :       تہہ خانہ        مے خانہ       دواخانہ         کار خانہ                باروچی خانہ

32۔   خوار    :       خوں خوار      مے خوار       غم خوار                نمک خوار      شیٖر خوار      

33۔   خور     :       چغل خور       حرام خور       سود خور                شراب خور     گوشت خور

34۔   خواں   :       غزل خواں     نعت خواں     میلاد خواں     سلام خواں     

35۔   خواہ    :       خیر خواہ                بد خواہ         خاطر خواہ      قرض خواہ      بہی خواہ

36۔   خیز     :       زر خیز         مردم خیز       سحر خیز         نو خیز

37۔   دار     :       مال دار         وفادار          چوکی دار       عزتّ دار      دکان دار

38۔   دان    :       قلم دان        گُل دان        قدر دان       رو شن دان    پان دان

39۔   بیں    :       خورد بیں       دوربیں         باریک بیں    

40۔   بوس   :       زمیں بوس     فلک بوس      قدم بوس      دست بوس   

41۔   پسند    :       دل پسند        ترقی پسند       حق پسند        خود پسند        من پسند

42۔   پوش   :       عیب پوش     خطا پوش       نقاب پوش     پردہ پوش      تن پوش

43۔   درد    :       ہم درد         بے درد        سر درد         دُکھ درد

44۔   دل     :       سنگ دل       نرم دل                بزدل          

45۔   رو      :       گرم رو                برقی رو                راہ رو          سردرو

46۔   رُخ    :       گُل رُخ        شاہ رُخ                مہ رُخ         لالہ رُخ

47۔   ربا     :       ہوش ربا       دل ربا        

48۔   ریز     :       گل ریز         خوں زیز       برگ ریز      رنگ ریز     

49۔   زدہ     :       غم زدہ         سحر زدہ                خوف زدہ      حیرت زدہ      مصیبت زدہ

50۔   زن    :       خیمہ زن       نغمہ زن        مرد زن

51۔   زار     :       ریگ زار      گل زار         لالہ زار                سبززار         مرغ زار

52۔   ساز    :       جلد ساز        کا رساز         گھڑی ساز      نمک ساز       سخن ساز

53۔   سار    :       خاک سار      کوہ سار

54۔   سوز    :       دل سوز        لب سوز       عالم سوز        جگر سوز               

55۔   شکن   :       بُت شکن       دل شکن

56۔   شناس   :       حق شناس      ادا شناس       قدر شناس      فرض شناس

57۔   فام     :       گل فام         سیاہ فام         سفید فام

58۔   فروش  :       سر فروش      خود فروش      کُتب فروش    ضمیر فروش    وطن فروش

59۔   داں    :       سائنس داں    نکتہ داں       علم داں        اردو داں       ریاضی داں

60۔   دیدہ    :       جہاں دیدہ      ستم دیدہ       آبدیدہ

61۔   دہی    :       جواب دہی     تن دہی

62۔   کش    :       دل کش        خود کش               

63۔   کدہ    :       غم کدہ         بت کدہ        صنم کدہ        آتش کدہ      فن کدہ

64۔   کار     :       بد کار          سیہ کار         کاشت کار      دست کار      فن کار

65۔   گار     :       طلب گار       مدد گار         پرہیز گار       خدمت گار     روزگار

66۔   طلب   :       آرام طلب     خیر طلب      جواب طلب    ایمان طلب    حُسن طلب

67۔   گر     :       کاری گر       بازی گر        چارہ گر                جادو گر                کیمیا گر

68۔   گیر     :       راہ گیر         مُلک گیر        دست گیر      ماہی گیر        دل گیر

69۔   گاہ      :       آرام گاہ        خواب گاہ       بندر گاہ        درس گاہ       عید گاہ

70۔   گین    :       غم گین        اندوہ گین      خشم گین

71۔   مند    :       دولت مند     صحت مند      غیرت مند     عقیدہ مند      ضرورت مند

72۔   ناک   :       الم ناک        خوف ناک     حیرت ناک    عبرت ناک    درد ناک

73۔   نامہ    :       پنچ نامہ        سپاس نامہ      عہد نامہ       دعوت نامہ     فال نامہ

74۔   نما      :       خوش نم        بد نما           قطب نما       جزیزہ نما       فلک نما

75۔   نواز    :       غریب نواز     بندہ نواز        شاہ نواز                دل نواز               مہمان نواز

76۔   ور      :       سخن ور                طاقت ور     

77۔   فہم     :       خوش فہم       عقل فہم       معاملہ فہم      شعر فہم        کم فہم

78۔   فشاں   :       آتش فشاں     گل فشاں       ضو فشاں

79۔   یاب    :       صحت یاب     فیض یاب      شہرت یاب    کامیاب         کم یاب

80۔   یافتہ    :       تعلیم یافتہ       سزا یافتہ        تہذیب یافتہ    سند یافتہ                ترقی یافتہ

٭٭٭

نوشاد علی ریاض احمد


       

 

Sabqey " Prefixes "

 سابقہ کیا ہے ؟

  وہ جزو جسے کسی لفظ کے شروع میں اضافہ کر کے نئے بامعنی الفاظ بنائے جاتے ہیں اُسے "   سابقہ  "   کہتے ہیں۔

٭  بامعنی الفاظ سے پہلے لگنے والے حروف یا الفاظ کو سابقے  " Prefixes "  کہتے ہیں۔ سابقہ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں  "   پہلے آنے والا۔ "  سابقہ کی جمع ہیں سابقے۔

           یہاں سے آپ پی ڈی ایف ڈاؤن لوڈ کیجیے۔↓

PDF Download

1۔     ان     :       اَنمول          انجان          اَن پڑھ        ان گنت       اَن کہی

2۔     با       :       باادب          باکمال          باعزّت         باصلاحیت      باوقار

3۔     بد      :       بدبو            بدقسمت        بدنام           بدظن          بدکردار

4۔     بر      :       برعکس          برطرف                برملا            بروقت         برآمد

5۔     بہ      :       بہ خدا          بہ خوبی         بہ طور         بہ غور         بہ خوشی

6۔     بلا      :       بلا ناغہ         بلا شبہ          بلا خوف        بلاجازت        بلا عنوان

7۔     بے     :       بے شرم       بے غیرت     بے وقوف     بے عزّت      بے رنگ

8۔     بیش    :       بیش بہا        بیش قیمت      بیش قیمتی

9۔     پا       :       پازیب          پامال           پاجامہ          پابند            پابندی

10۔   پُر      :       پُر نور          پُر خلوص               پُرجوش         پُرخطر          پُراثر

11۔   پس    :       پس انداز       پس منظر       پس ماندہ       پس پا          پسِ پشت

12۔   پنج      :       پنج تن          پنج گانہ         پنج روزہ                پنج سالہ                پنج آب

13۔   پیش    :       پیش درس     پیش لفظ        پیش قدمی      پیش کار                پیش پیش

14۔   پاک   :       پاک طینت    پاک باز        پاک سیرت    پاک دامن    

15۔   ہر      :       ہردم           ہرسوٗ           ہرجاہ           ہرکارہ          ہر دل عزیز

16۔   خوب   :       خوب صورت          خوب شکل             خوب رو       خوب سیرت

17۔   خود     :       خود غرض              خود دار                 خود کفیل       خود نما

18۔   خوش   :       خوش رنگ             خوش بو                        خوش فہم       خوش حال

19۔   خاطر   :       خاطر تواضع            خاطر مدارت           خاطرخواہ              

20۔   در      :       درآمد                  درگزر                  درپردہ                  درکار

21۔   درد    :       دردمند                 دردناک                دردانگیز                        دردسر

22۔   دور    :       دوربین                 دور رس               دور اندیش             دور دراز

23۔   دیر     :       دیر پا                   دیر اثر                 دیر ہضم               دیرآید

24۔   ذو      :       ذو معنی                 ذو لسانی                        ذوالنورین               ذوالفقعار

25۔   ذی     :       ذی شان               ذی روح               ذی عزّت              ذی وقار

26۔   زود    :       زود اثر                 زود ہضم               زود پشیماں            

27۔   سر     :       سرپنچ                   سرکش                 سرتاج                  سرفراز

28۔   سنگ   :       سنگ دل               سنگ تراش             سنگ مرمر            

29۔   سہ     :       سہ ماہی                 سہ روزہ                       سہ پہر                

30۔   شب   :       شب برات             شب خون              شب چراغ             شب نم

31۔   شاہ     :       شاہ راہ                 شاہ کار                 شاہ نواز                        شاہ باز

32۔   تنگ    :       تنگ دست             تنگ دل              

33۔   تہہ     :       تہہ خانہ                تہہ بند                 تہہ دل                        تہہ نشین

34۔   تیز     :       تیز رفتار               تیز مزاج               تیز تر                  تیز دھار

35۔   تہی     :       تہی دامن              تہی دست              تہی خیال

36۔   جواں   :       جواں سال             جواں مرد              جواں بخت            

37۔   چو      :       چوپایہ                  چو راستہ                چو طرفہ               چو راہا

38۔   چشم    :       چشم براہ                چشم پوش              چشم زدن              چشم فلک

39۔   کوتاہ    :       کوتاہ خیال              کوتاہ نظر               کوتاہ چشم

40۔   گل     :       گل بدن               گل رو                 گل نار                 گل زار

41۔   گراں :       گراں بار               گراں مایہ              گراں قدر             

42۔   لا       :       لازوال                 لاوارث                        لاعلم                    لا علاج

43۔   گم      :       گم شدہ                 گم گشتہ                 گم نام                  گم راہ

44۔   یک    :       یک مشت              یک سال               یک روزہ              یک بار

45۔   ماہ      :       ماہ کامل                 ماہ روٗ                   ماہ رُخ                 ماہ نامہ

46۔   مادر     :       مادر وطن               مادر علمی                مادرمہربان             

47۔   شش   :       شش ماہی              شش جہت             شش در               شش پنج

48۔   شہ     :       شہ روز                شہ رگ                شہ بالا                 شہ مات

49۔   صاحب:        صاحب زادہ            صاحب خانہ            صاحب نواز            صاحب فراش

50۔   صدر   :       صدر اعلی              صدر مقام              صد رمدرس            صدر دروازہ

51۔   عالی    :       عالی جاہ                عالی شان               عالی جناب              عالی وقار

52۔   فی      :       فی صدی               فی نفرد                 فی عدد                 فی کتاب

53۔   کار     :       کار آمد                 کارخانہ                 کارِزار                  کارگر

54۔   کم      :       کم سن                  کم عمر                  کم عقل                کم ظرف

55۔   نا       :       ناکام                    نااہل                   ناساز                   ناکارہ

56۔   نم      :       نم ناک                        نم دیدہ                

57۔   نو      :       نوشاد                   نوبہار                   نووارد                  نوعمر

58۔   نیک    :       نیک نام                نیک بخت              نیک خیال              نیک کام

59۔   نیم     :       نیم گرم                نیم روز                        نیم کش                نیم حکیم

60۔   ہمہ     :       ہمہ تن                 ہمہ جانب              ہمہ وقت              ہمہ خور

61۔   ہم     :       ہم راہ                 ہم خیال               ہم منصب              ہم عصر

62۔   زیر     :       زیر زمین               زیر سرپرستی            زیر اثر                 زیر اہتمام

63۔   قابل   :       قابل ِ علم               قابلِ اعتراض          قابل لحاظ              قابل استعمال

64۔   دل     :       دل دار                دل رُبا                 دل نواز                        دل خوش

65۔   مد      :       مد نظر                 مدمقابل                مد وجزر                       

66۔   نقل    :       نقل حمل              نقل مکانی              نقل کاری             

67۔   غم     :       غم خوار                        غم گین                غم زدہ        

68۔   شیٖر     :       شیٖر خوار               شیٖر مال                        شیٖر خرما

69۔   شر     :       شر انگیز                شر پسند                       

70۔   ست   :       ست رنگ             ست پُڑا                ست سنگ

نوشاد علی ریاض احمد
https://t.me/AreeBTLM


٭٭٭