Lafzistan-Worksheet

 لفظستان: ورک شیٹ

 Lafzistan-Worksheet

٭اردو زبان میں ایسے کئی الفاظ موجو د ہیں جن کو دائیں سے بائیں لکھا اور پڑھا جائے تو ایک لفظ اور اُسی لفظ کو بائیں سے دائیں لکھا یا پڑھا جائے تو ایک نیا بامعنی لفظ بن جاتا ہے۔ بچوں کے لیے یہ انتہائی کار آمد اور ذہنی آزمائش کے لیے ورک شیٹ تیار کی گئی ہے۔  بقول شاعر: عبدالحمید عدمؔ

        ؎        بارش شراب عرش ہے یہ سوچ کرعدمؔ              بارش کے سب حروف کو الٹا کے پی گیا

مثلاً:  بارش:  ” ب  ا  ر  ش “   ۔۔۔۔۔   اُلٹی تریب سے ” ش  ر  ا  ب “

ورک شیٹ آپ یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں۔↡ کلک کریں۔

                          Download


AreeBTLM


#areebtlm #naushadali19881 #Urduworksheet

Alfaz Sazi (Activity sheet)

 Alfaz Sazi (Activity sheet)

الفاظ سازی: سرگرمی بیاض

پہلے لفظ کا پہلا جز و لے کر اور دوسرے لفظ کا آخری جزو لے کر ایک نیالفظ بنائیں۔

مثال:

حال...... باجی

حاجی


پی ڈی ایف فائل کو ڈاؤنلوڈ کریں اور پرنٹ نکال کر بچوں کو دیں

یہاں سے کلک کر کے ڈاؤن لوڈ کریں۔ نوازش☺

Downlaod


Nikhat Zareen : Gold Medalist

 نکہت زرین: گولڈ میڈیلسٹ:

 Nikhat Zareen : Gold Medalist 

نکہت زرین 14 جون 1996 کو آندھرا پردیش (موجودہ تلنگانہ) کے نظام آباد شہر میں محمد جمیل احمد اور پروین سلطانہ کے ہاں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم نظام آباد کے نرملا ہرودیا گرلز ہائی اسکول سے مکمل کی۔ وہ حیدرآباد، تلنگانہ کے اے وی کالج میں بیچلر آف آرٹس (بی اے) کی ڈگری حاصل کی ہیں۔

2020 میں زرین کو وزیر کھیل وی سرینواس گوڈ کے ساتھ ساتھ اسپورٹس اتھارٹی آف تلنگانہ اسٹیٹ (SATS) کے ذریعہ الیکٹرک اسکوٹر اور دس ہزار روپے کا نقد انعام پیش کیا گیا۔

نکہت زرین ایک ہندوستانی باکسر ہیں۔ انہوں نے Antalya میں منعقدہ 2011 AIBA ویمنز یوتھ اینڈ جونیئر ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ زرین نے 2022 IBA خواتین کی عالمی باکسنگ چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیتا، اور IBA ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پانچویں ہندوستانی خاتون بن گئیں۔

زرین کو ’’باکسنگ ‘‘سے ان کے والد محمد جمیل احمد نے متعارف کرایا اور انہوں نے ایک سال تک ان کے ماتحت تربیت حاصل کی۔ نکہت کو 2009 میں ڈروناچاریہ ایوارڈ یافتہ IV راؤ کے تحت تربیت دینے کے لیے وشاکھاپٹنم میں اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا میں شامل کیا گیا تھا۔ ایک سال بعد، اسے 2010 میں ایروڈ نیشنلز میں 'گولڈن بیسٹ باکسر'   قرار دیا گیا۔

2018 میں، زرین نے Adidas کے ساتھ برانڈ کی توثیق کا معاہدہ کیا۔ زرین کو ویلسپن گروپ کی حمایت حاصل ہے اور وہ اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا کی ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم میں شامل ہے۔

نکہت کو ان کے آبائی شہر نظام آباد، تلنگانہ کا سرکاری سفیر مقرر کیا گیا تھا۔

آل انڈیا انٹر یونیورسٹی باکسنگ چیمپئن شپ، جالندھر، پنجاب میں 'بہترین باکسر' - فروری 2015

JFW ایوارڈ برائے ایکسی لینس ان اسپورٹس 2019



زرین کو بینک آف انڈیا، اے سی گارڈز، حیدرآباد کے زونل آفس میں اسٹاف آفیسر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔

خواتین کے 50 کلوگرام لائٹ فلائی ویٹ زمرے کے فائنل میں سونے کا تمغہ جیتنے کے بعد، نکہت زرین نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے مل کر بہت پرجوش ہیں اور مزید کہا کہ وہ اپنے باکسنگ گلوز پر ان کا آٹوگراف لیں گی۔ہندوستانی اسٹار باکسر اور عالمی چیمپئن نکہت زرین نے اتوار کو برمنگھم میں جاری کامن ویلتھ گیمز میں خواتین کے 50 کلوگرام (لائٹ فلائی ویٹ) کے فائنل میں شمالی آئرلینڈ کی کارلی ایم سی ناؤل کو شکست دے کر ملک کے لیے مسلسل تیسرا باکسنگ گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔


بشکریہ : ویکی پیڈیا

#Nikhat Zareen #Areebtlm #Naushadali19881

 

 

 

 



Leap second & Negative Leap second

 اپنے محور پر زمین کی گردش کی رفتار میں حیرت انگیز اضافہ:

ہر چند کہ رفتار  میں یہ اضافہ ایک ملی سیکنڈ سے بھی کم ہے لیکن اس کی وجہ سے ہمارا دن چھوٹا ہوجائے گا اور اس کا براہ راست اثر کمپیوٹر موبائل اور دیگر ڈیجیٹل آلات پر پڑےگا۔

نیو یارک (ایجنسی ): اپنے محور پر زمین کی گردش کی رفتار اچانک تیز ہوگئی ہے یعنی زمین اب اپنے محور پر ایک چکر 24گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل کر رہی ہے۔ ہر چند کہ رفتار میں یہ اضافہ ایک ملی سیکنڈ سے بھی کم کا ہے لیکن اس کی وجہ سے ہمارا دن چھوٹا ہو جائے گا اور اس کا براہ راست اثر کمپیوٹر ،موبائل جیسے گیجٹس میں سیٹ کیا گیا وقت متاثر ہونے کا امکان بڑھ جائےگا۔ اس تبدیلی کو منفی لیپ سیکنڈ کا نام دیا گیا ہے جس کی وجہ دنیا بھر میں کمپیوٹر الگورتھم تیار کرنے والوں کے لئے پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ آپ کو لیپ سیکنڈ کے بارے میں ضرور معلوم ہونا چاہئے۔ جس طرح سے ہر 4 سال میں ایک دن کا اضافہ کیا جاتا ہے اسی طرح بعض اوقات وقت کی چال کے ساتھ اپنی رفتار برقرار رکھنے کے لئے ایک سیکنڈ کا اضافہ کرنا پڑتا ہے۔

 


اسے لیپ سیکنڈ کہا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ زمین کو اپنے محور پر 360 ڈگری پر گھومنے میں 86 ہزار 400 سیکنڈ یا 24 گھنٹے لگتے ہیں۔اگر اس وقت کو درست طریقے سے ناپا جائے تو یہ حقیقت میں 86 ہزار 400 اعشاریہ 002؍سیکنڈ کے برابر ہے۔ ہر روز یہ 0.002 سیکنڈ ز جمع ہوتے رہتے ہیں اور ایک سال میں تقریبا ۲ ملی سیکنڈز کا اضافہ ہوتا ہے۔ اس طرح ایک مکمل سیکنڈ تقریبا 3سال میں بنتا ہے لیکن یہ اتنا کم وقت ہوتا ہے کہ بعض اوقات اسے مکمل ہونے میں وقت لگ جاتا ہے لیکن اس کا اثر یہ ہوتا ہے کہ انٹرنیشنل اٹامک ٹائم کے ساتھ اس کی ہم آہنگی بگڑ جاتی ہے اور اسے درست کرنے کے لئے گھڑیوں کا وقت ایک سیکنڈ بڑھانا پڑتا ہے لیکن اس مرتبہ ایسا نہیں ہوا ہے بلکہ زمین نے اپنے وقت سے کافی پہلے اپنا چکر مکمل کرلیا ہے جسے اس طرح سے سمجھ سکتے ہیں کہ 23 گھنٹے اور 59 منٹ 58 سیکنڈزمیں ایک دن مکمل ہوتا ہے لیکن 29 جون کو زمین نے اپنے محور پر گردش 59ءملی سیکنڈز پہلےمکمل کر لی ۔ یعنی گھڑی کی سوئیاں 23 گھنٹے 59منٹ 58 سیکنڈس کےبعد سیدھا نئے دن میں چلی گئیں جس سے پوری دنیا کے کمپیوٹر اور دیگر ڈیجیٹل سسٹم میں ایک سیکنڈ بہت بڑا فرق آ گیا۔

فی الحال زمین کی رفتار میں اضافہ کی کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی ہے تاہم بعض سائنسدانوں کا قیاس ہے کہ زمین کی اندرونی یا بیرونی تہہ ،سمندری لہریں یا موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایسا ہوسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر زمین تیزی سے گھومتی رہی تو پھر ایک نئے منفی لیپ سیکنڈ کی ضرورت ہوگی تا کہ دنیا بھر کی گھڑیوں کی رفتار کو سورج کے مطابق ایڈجسٹ کیا جاسکے منفی لیپ سیکنڈ سے بڑے نقصان کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔اس سے اسمارٹ فونز ، کمپیوٹرس اور دنیا کا مواصلاتی نظام متاثر ہوسکتاہے کیوں کہ وہ سب وقت پر ہی مشتمل ہے۔

اس تعلق سے میٹا بلاگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیپ سیکنڈ سائنسدانوں اور ماہرین فلکیات کے لئے فائدہ مند بھی ثابت ہوسکتا ہے لیکن یہ ایک خطرناک طریقہ ہے جس کے فائدے کم اور نقصانات زیادہ ہیں۔ وقت میں یہ تبد یلی کمپیوٹر پروگرامز اور ڈیٹا کوکریش کرسکتی ہے کیونکہ یہ ڈیٹا ٹائم سٹیمپ کے ساتھ محفوظ ہوتا ہے۔اگر منفی لیپ سیکنڈ کا اضافہ کیا جائے تو گھڑیاں 23 گھنٹے 59 منٹ اور 58 سیکنڈ کے بعد سیدھے 000 پر جائیں گی۔اس کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں۔امریکہ کی بڑی ٹیک کمپنیاں جیسے گوگل، امیزون، میٹا اور مائیکروسافٹ نے اسے خطرناک قرار دیتے ہوئے لیپ سیکنڈ کوختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس تعلق سے فی الحال تحقیق بھی جاری ہے اور دنیا بھر کے سائنسداں ان طریقوں کو بھی کھوجنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کی مدد سے لیپ سیکنڈ کے بارے میں مزید معلومات وقت سے پہلے حاصل ہو جائیں گے اور ڈیجیٹل دنیا کی پریشانیوں کو دور کیا جاسکے۔

بشکریہ : انقلاب

Leap second & Negative Leap second , Areebtlm , naushadali19881

Tipu Sultan

 ٹیپوسلطان : ایک عظیم مجاہد

ٹیپو سلطان 1 دسمبر 1751ء کو دیوانہالی میں پیدا ہوئےتھے۔ ٹیپو سلطان کا نام آرکاٹ کے بزرگ ٹیپو مستان اولیا کے نام پر رکھا گیا تھا۔ آپ کو اپنے دادا فتح محمد نام کی مناسبت سے فتح علی بھی کہا جاتا تھا۔ حیدر علی نے ٹیپو سلطان کی تعلیم پر خاصی توجہ دی اور فوج اور سیاسی امور میں انہیں نو عمری میں ہی شامل کر لیا تھا۔ ۱۷ سال کی عمر میں ٹیپو سلطان کو اہم سفارتی اور فوجی امور پر آزادانہ اختیار دے دیا تھا۔ انہیں اپنے والد حیدر علی جو جنوبی ہندوستان کے سب سے طاقت ور حکمران کے طور پر اُبھر کے سامنے آئے تھے کا دایاں ہاتھ سمجھا جاتا تھا۔ ٹیپو سلطان نے ۱۷۸۲ء میں مسند حکومت ہاتھ میں لی تھی ۔ آپ کی حکومت کا نام سلطنت خداداد چار سو میل میں پھیلی ہوئی تھیں۔ اور مجموعی رقبہ ۸۰ ہزار مربع میل تھا۔فوج کی تعداد ایک لاکھ ۸۰ ہزار تھی ،  ۶۰ ہزار گھوڑے جس میں نصف تعداد عربی گھوڑوں کی تھی، ۶ ہزار اونٹ ، ۹ سو ہاتھی، ۲ لاکھ سے زائد تلواریں ، ۲۲۰ بڑی توپیں ، ۶ لاکھ مختلف قسم کی بندوقیں اس کے علاوہ دیگر ہتھیار بھی تھے۔

AreeB


        ان کی حکومت میں سالانہ آمدنی ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ تھی۔

ٹیپو سلطان ایک عظیم مجاہد ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سچے پکے مسلمان بھی تھے۔۔۔۔ آپ انتہائی سادہ زندگی بسر کرتے تھے۔ ٹیپو سلطان نے ہندوستان کو غلامی سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔ انہوں نے انتہائی دور رس اثرات کے حامل فوجی اصلاحات نافذ کی تھیں اور جدید تکنیک سے اپنی افواج کو آراستہ کیا تھا۔ انہوں نے راکٹ ایجاد کیا تھا۔ راکٹ کا موجد ‘‘  ٹیپو سلطان ‘‘ کو  ہی مانا جاتا ہے۔ٹیپو سلطان ہفت زبان حکمراں کہے جاتے تھے۔ آپ کو عربی ، فارسی ، اردو ، فرانسیسی ، انگریزی سمیت کئی زبانوں پر دسترس حاصل تھیں۔ آپ مطالعے کے بہت شوقین تھے اور ذاتی کتب خانے کے مالک تھے۔جس میں کتابوں کی تعداد کم وبیش دو ہزار بیان کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ سائنسی علوم میں کافی دلچسپی رکھتے تھے۔

        سلطان حیدر اور انگریز وں کی چھیڑ چھاڑ چلی آرہی تھی  لیکن سلطان ٹیپو کے تخت نشین ہونے کے بعد اس چھیڑ چھاڑ نے خوفناک حملوں کی صورت اختیار کرلی تھی ۔ انہوں نے بھی پوری قوت سے ان کے حملوں کا جواب دیا۔ لیکن اپنوں کی غداری کے باعث شکست ہوئی اور آکر مئی ۱۷۹۹ء میں آزادی اور اسلامی اخوت کا یہ آفتاب صرف ۴۸ سال کی عمر میں  غروب ہوگیا۔

#Manqool #tipu sultan #areebtlm #naushadali19881