مادری زبان سِکھانے کے اغراض و مقاصد:۔
مادری زبان سِکھانے سے پہلے اس کے اغراض و مقاصد کا تعیّن ضروری ہے۔
اس کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ اگر معلم کو اس کی تدریس کے لیے اغراض و مقاصد نہ معلوم ہوں تو اس کی تعلیم وتدریس بے مقصد ، خام اور فضول ثابت ہوگی۔ مادری زبان ایک فطری زبان ہے۔
بقول خواجہ غلام السیدین: ــ بچہ اِسے اپنی ماں کے دودھ کے ساتھ پیتا ہے۔
اغراض و مقاصد:۔
ایک ۔۔ بچوں میں چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اُبھارنا۔۔ بچہ اپنے خیالات کا بہتر اظہار صرف اپنی مادری زبان ہی میں کر سکتا ہے۔
دو۔۔ طلباء کو ذہنی اور دماغی طور پر آزاد کرنا۔۔ مادری زبان کے ذریعہ بچہ اپنی زندگی کے متعلق آزادی سے سوچ سکتا ہے اور آزادی سے اپنے خیالات دوسروں تک پہنچا سکتا ہے۔
تین۔۔ ادبی وثقافتی ورثہ کی ترسیل۔۔
چار۔۔ تہذیب و تمدّن ، فنون لطیفہ اور تجارت و صنعت کی طرف بچوں کو مائل کرنا اور اُن کی خوبصورتی اور ترقی میں اضافہ اور تکمیل۔
پانچ ۔۔ بچوں کے حسین و جمیل اور عمدہ تصورات و تفکرات۔ فائن سینٹی مینٹ کو بڑھاوا دینا۔
چھ۔۔ طلباء میں نجی ، انفرادی ، سماجی اور قومی زندگی سے دلچسپی پیدا کرانا۔
سات۔۔ مادری زبان کے ذریعے دوسری زبان کے علوم و فنون کو حاصل کرنا یا سمجھنا۔
آٹھ۔۔ بولنا، پڑھنا، لکھنا ، تحریر و تقریر میں صلاحیت، قواعد پر عبور، زبان میں سلاست و سادگی، قوتِ مشاہدہ ، فکر ونظر کی نشو ونما اور خیالات کا بہتر اظہار۔
نو۔۔ ایک اچھا شہری بنانے کے علاوہ عمدہ لیڈر شپ کی تربیت اور انفرادی صلاحیتوں کا مالک بنانا۔
1 comment:
بہترین
Post a Comment