ممبئی ڈوب رہی ہے۔۔۔۔نیوز
Mumbai (News):
ممبئی ، ( اسٹاف رپورٹر ) : دنیا کے مختلف ممالک سے متعلق کئے جار ہے ایک مطالعہ میں دعوی کیا گیا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ممبئی شہر ہر سال 2 ملی میٹر کی رفتار سے ڈوب رہا ہے ممبئی کے زمین میں دھنسنے کا جو فوری اثر عوام پر پڑے گا وہ یہ ہے کہ اگر شہری انتظامیہ اور دیگر ایجنسیوں نے فوری طور پر کوئی اقدام نہیں کیا تو برسات کے دوران مختلف علاقوں میں برسات کا پانی بھرنے کے معاملات میں اضافہ ہوگا ۔ ٫ 3 طرف سے سمندر سے گھرے ممبئی جیسے شہر کیلئے دہرا مسئلہ یہ ہے کہ زمین دھنسنے کے علاوہ دنیا بھر میں گرمی میں جو اضافہ ہورہا ہے ، جسے گلوبل وارمنگ کہا جاتا ہے ، اس میں بڑے بڑے برف کے تو دے نہایت تیزی سے پگھل رہے ہیں جس کی وجہ سے سمندر کی سطح میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ ممبئی کے ڈوبنے کی حقیقت’’ان۔ایس اے آر ( انفارمیٹک سینتھیٹک اپرچر راڈر ) تکنیک کے ذریعہ 2015 سے 2020 کے دوران دنیا کے 99 ممالک پر کئے گئے مطالعہ میں سامنے آئی ہے ۔ جبکہ اس دوران آئی آئی ٹی ۔ بامبے نے اس موضوع پر ایک دیگر مطالعہ کیا جس پر ماہرین کا تبصرہ نہیں آیا ہے جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مبئی میں بائیکلہ ، قلابہ ، چرچ گیٹ ، کالبادیوی ، کرلا ، اندھیری ( مشرق ) ، ملنڈ ، ناہور( مشرق ) ، دادر ، وڈالا شہر کے دیگر علاقوں کی بہ نسبت زیادہ تیزی سے دھنس رہے ہیں ۔ ساتھ ہی تاردیو بھانڈوپ ، ٹرامبے اور گوونڈی کے کچھ حصوں کا بھی یہی حال ہے جبکہ گھاٹ کوپر ۔ مانخوردلنک روڈ کے کنارے پر بے ترتیبی سے بسنے والی گھنی آبادی والی جھوپڑ پٹیاں جو سائن ۔ پنویل ایکسپریس وے تک پہنچتی ہیں بھی تیزی سے عمودی طور پر زمین میں دھنس رہی ہیں ۔ واضح رہے کہ مذکورہ دونوں مطالعوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ زمین سے پانی نکالنے ، کان کنی ، قدرتی طور پر جہاں پانی ہے ان حصوں کو پاٹ کر ان مقامات کو زمین میں تبدیل کر کے مختلف کاموں میں لانے ، مختلف انفرااسٹرکچر پروجیکٹوں ، انتہائی اونچیجلد اقدامات نہیں کئے گئے تو برسات میں پانی بھرنے کے واقعات میں اضافہ ہوگا عمارتوں کی تعمیرات اور ماحولیات میں تبدیلیوں جیسی وجوہات کی بنیاد پر زمین عمودی طور پر دھنس رہی ہے یا نہیں اور اگر دھنس رہی ہے تو اس کی رفتار کیا ہے ۔ ماہرین کا دعوی ہے کہ لینڈ سبسیڈائزنگ یعنی زمین دھنسنے کا عمل اگر ایک مرتبہ ہو گیا تو زمین کے اس حصہ کو دوبارہ اس کی اصل حالت پر نہیں لایا جاسکتا ۔ زمین دھنسنے کا عمل میں کئی ہزار سے کئی لاکھ کلومیٹر کے رقبہ میں ہوسکتا ہے۔اگرچہ ممبئی کے دھنسنے کی رفتار مغربی ایشیا کے کئی ملکوں کی بہ نسبت کم ہے لیکن سطح سمندر میں تیزی سے اضافہ اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے شدید برسات کی وجہ سے اس کی رفتار آنے والے وقت میں بڑھ سکتی ہے ۔
मुंबई, (स्टाफ रिपोर्टर) : जागतिक तापमानवाढीमुळे मुंबई शहर वर्षाकाठी 2 मि.मी.च्या वेगाने बुडत असल्याचा दावा जगाच्या विविध भागात करण्यात येत असून त्याचा परिणाम लोकांवर होत आहे. प्रशासन व इतर यंत्रणांनी तातडीने कार्यवाही न केल्यास पावसाळ्यात विविध भागात पावसाचे पाणी साचण्याच्या घटना वाढतील. “तीन बाजूंनी महासागरांनी वेढलेल्या मुंबईसारख्या शहरासाठी दुहेरी समस्या म्हणजे भूस्खलनाव्यतिरिक्त जागतिक तापमानवाढ, ज्याला ग्लोबल वॉर्मिंग म्हणतात, मोठ्या बर्फाच्या ढिगाऱ्यांच्या रूपात खूप वेगाने वितळत आहे. त्यामुळे समुद्राची पातळी खालावली आहे. देखील वेगाने वाढत आहे. NSAR (Informative Synthetic Aperture Radar) तंत्राचा वापर करून 2015 ते 2020 दरम्यान जगातील 99 देशांच्या अभ्यासात मुंबई बुडण्याचे वास्तव समोर आले आहे. तर आय.आय.टी. बॉम्बेने या विषयावर आणखी एक अभ्यास केला, ज्यावर तज्ञांनी भाष्य केले नाही, त्यात असे आढळून आले की मुंबई, बैकला, कलाबा, चर्च गेट, काळबादिवी, कार्ला, अंधेरी (पूर्व), मिलंड, नाहोर(पूर्व), दादर, वडाळा शहराच्या इतर भागांपेक्षा वेगाने बुडत आहेत. तारदेव भांडुप, ट्रॉम्बे आणि गोंडीच्या काही भागांतही हेच आहे, तर घाट कूपरच्या काही भागांत. मानखुर्दलिंक रोडलगतच्या दाट लोकवस्तीच्या झोपडपट्ट्यांच्या खुणा. पनवेल द्रुतगती मार्गापर्यंत पोहोचून तोही वेगाने जमिनीत उभा आहे. हे लक्षात घेतले पाहिजे की वरील दोन्ही अभ्यासांमध्ये असे आढळून आले आहे की जमिनीतून पाणी काढणे, खाणकाम, नैसर्गिकरित्या पाणी असलेल्या भागांमध्ये खोदकाम करणे आणि विविध कामांसाठी, विविध पायाभूत सुविधांच्या प्रकल्पांसाठी या ठिकाणांचे जमिनीत रूपांतर करणे, खूप जास्त आहे.लवकर कारवाई न केल्यास पावसाळ्यात पूर येण्याच्या घटनांमध्ये इमारतींचे बांधकाम आणि पर्यावरणात होणारे बदल, पृथ्वी उभी बुडत आहे की नाही आणि तसे असल्यास त्याचा वेग काय आहे यासारख्या कारणांमुळे वाढेल. तज्ज्ञांचा दावा आहे की एकदा जमीन अनुदानाची प्रक्रिया झाली की, जमिनीचा हा भाग मूळ स्थितीत आणता येणार नाही. अनेक हजार ते अनेक लाख किलोमीटर परिसरात भूस्खलन होऊ शकते.मुंबईत भूस्खलनाचे प्रमाण पश्चिम आशियातील अनेक देशांच्या तुलनेत कमी असले तरी जागतिक तापमानवाढीमुळे समुद्राच्या पातळीत झपाट्याने वाढ होत असल्याने आणि अतिवृष्टीमुळे भूस्खलन होत आहे. भविष्यात त्याचा वेग वाढू शकतो.
#Mumbai news #Areebtlm # Naushadali19881
Inquilab - 14/06/2022
3 comments:
Nice topic selection and in details knowledge sharing
Right sir..
U R professional writer and philosopher
Good information
Post a Comment