- اردو کی حیرت انگیزیاں۔۔
Free Tips Here, On this page you will find educational resources easily available. Unique Teaching ideas and unique and free content for teaching / online teaching materials and many more.
Lafzistan
26 January
26 جنوری : یوم جمہوریہRepublic Day
26 جنوری 1950 یعنی یوم جمہوریہ وہ مبارک دن ہے جس دن ہندوستان کا آئین مکمل طور پر نافذ ہوا تھا اور اس نے انگریزوں کی حکومت کے دوران بنائے گئے ’’گورنمنٹ آف انڈیا ایکٹ‘‘ 1935 کی جگہ لی تھی۔26 نومبر ، 1949 کو ہماری آئین ساز اسمبلی نے آئین کے جس متن کو منظوری دی تھی وہ 26 جنوری 1950 کو نافذ ہوا اور اس کے ساتھ ہمارے ملک میں جمہوریت کی بنیاد پڑی۔ لیکن اگر صحیح منعوں میں پارلیمانی جمہوریت کے آغاز کی بات کریں تووہ تب شروع ہوئی جب 13مئی 1952 کو پارلیمنٹ وجود میں آئی۔
اس دن حکومت اس بات کو دہراتی ہے اور عوام بھی یہ توقع رکھتی ہے کہ ہندوستان کے تمام شہریوں کو سماجی ، سیاسی اور معاشی انصاف ملے گا۔انھیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور اپنے اپنے مذہب پر چلنے کی مکمل آزادی ہوگی۔سب کو روزگار کے مساوی مواقع حاصل ہوں گے۔
Takrar-e-Lafzi
تکراری الفاظ :۔
- اردو میں تمام اجزائے کلام ( اسم ، صفت ، ضمیر ، فعل ، تمیز فعل ) سوائے حروف عطف اور ربط کے ایک ساتھ مکرر استعمال ہو سکتے ہیں۔ الفاظ کے دہرانےسے ’’ ہر ایک‘‘ کے معنی پیدا ہوتے ہیں۔ نیز اختلاف زور ، تاکید یا مبالغے کا اظہار ہوتا ہے۔
- کبھی کبھی ہم کسی کام یا چیز کی خوبی بتانے والے لفظ کو ’’ دو دو‘‘ بار کہتے ہیں۔ اس سے بات میں زور پیدا ہوتا ہے۔
- مثال :۔ اب ہم کچھ جملوں سے اس کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔
- چھوٹے چھوٹے : ۔ ہمیں چھوٹے چھوٹے لقمے کھانے چاہیے۔
- بڑےبڑے:۔ بڑی چیونٹیاں تو بڑے بڑے دانے اُٹھالیتی ہیں۔
- خوشی خوشی:۔ اول انعام پا کر میں خوشی خوشی گھر لوٹا۔
- دس دس:۔ دس دس شاخوں کو رسّی سے باندھ کر چار گٹّھے بنائیے۔
- ایک ایک :۔ پولیس نے ایک ایک گھر کی تلاشی لی۔
Paigam
پیغام
’’ ہمارے ہندی کے کچھ دوست اُردو سے اب بھی خائف ہیں۔وہ سمجھتے ہیں کہ اُردو اُن کی دشمن ہے اور وہ تیزی سے ترقی نہیں کرسکے گی۔ اس لیے کہ اُردو ایک کونہ میں گھُسی بیٹھی ہے۔ ہمارے یہ دوست بعض اوقات اُردو کے وجود سے ہی انکار کر دیتے ہیں۔ میں اُن سے کہوں گا کہ اُردو کو اس طرح گِرا کر ہندی کو ترقی نہیں دے سکتے بلکہ اس طرح وہ ہندی کو نقصان پہنچانے کا باعث ہوں گے۔‘‘ ۔۔۔ پنڈت جواہر لال نہرو
“Some of our Hindi friends are still afraid of
Urdu. They think that Urdu is their enemy and they will not be able to develop
fast. Because Urdu is stuck in a corner. These friends of ours sometimes deny
the existence of Urdu. I will tell them that they cannot develop Hindi by
dropping Urdu in this way but they will harm Hindi in this way.”
" Pandit Jawahar Lal Nahru