ٹیپوسلطان : ایک عظیم مجاہد
ٹیپو سلطان 1 دسمبر 1751ء کو دیوانہالی میں پیدا ہوئےتھے۔ ٹیپو سلطان کا
نام آرکاٹ کے بزرگ ٹیپو مستان اولیا کے نام پر رکھا گیا تھا۔ آپ کو اپنے دادا
فتح محمد نام کی مناسبت سے فتح علی بھی کہا جاتا تھا۔ حیدر علی نے ٹیپو سلطان کی تعلیم
پر خاصی توجہ دی اور فوج اور سیاسی امور میں انہیں نو عمری میں ہی شامل کر لیا
تھا۔ ۱۷ سال کی عمر میں ٹیپو سلطان کو اہم سفارتی اور فوجی امور پر آزادانہ
اختیار دے دیا تھا۔ انہیں اپنے والد حیدر علی جو جنوبی ہندوستان کے سب سے طاقت ور
حکمران کے طور پر اُبھر کے سامنے آئے تھے کا دایاں ہاتھ سمجھا جاتا تھا۔ ٹیپو
سلطان نے ۱۷۸۲ء میں مسند حکومت ہاتھ میں لی تھی ۔ آپ کی حکومت کا نام سلطنت
خداداد چار سو میل میں پھیلی ہوئی تھیں۔ اور مجموعی رقبہ ۸۰ ہزار مربع میل تھا۔فوج
کی تعداد ایک لاکھ ۸۰ ہزار تھی ، ۶۰ ہزار
گھوڑے جس میں نصف تعداد عربی گھوڑوں کی تھی، ۶ ہزار اونٹ ، ۹ سو ہاتھی، ۲ لاکھ سے
زائد تلواریں ، ۲۲۰ بڑی توپیں ، ۶ لاکھ مختلف قسم کی بندوقیں اس کے علاوہ دیگر
ہتھیار بھی تھے۔
ان کی حکومت میں سالانہ آمدنی
ساڑھے سات کروڑ سے زیادہ تھی۔
ٹیپو سلطان ایک عظیم مجاہد ہونے کے ساتھ ساتھ ایک سچے پکے مسلمان بھی تھے۔۔۔۔
آپ انتہائی سادہ زندگی بسر کرتے تھے۔ ٹیپو سلطان نے ہندوستان کو غلامی سے بچانے
کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔ انہوں نے انتہائی دور رس اثرات کے حامل فوجی اصلاحات نافذ
کی تھیں اور جدید تکنیک سے اپنی افواج کو آراستہ کیا تھا۔ انہوں نے راکٹ ایجاد
کیا تھا۔ راکٹ کا موجد ‘‘ ٹیپو سلطان ‘‘
کو ہی مانا جاتا ہے۔ٹیپو سلطان ہفت زبان
حکمراں کہے جاتے تھے۔ آپ کو عربی ، فارسی ، اردو ، فرانسیسی ، انگریزی سمیت کئی
زبانوں پر دسترس حاصل تھیں۔ آپ مطالعے کے بہت شوقین تھے اور ذاتی کتب خانے کے
مالک تھے۔جس میں کتابوں کی تعداد کم وبیش دو ہزار بیان کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ
آپ سائنسی علوم میں کافی دلچسپی رکھتے تھے۔
سلطان حیدر اور انگریز وں کی
چھیڑ چھاڑ چلی آرہی تھی لیکن سلطان ٹیپو
کے تخت نشین ہونے کے بعد اس چھیڑ چھاڑ نے خوفناک حملوں کی صورت اختیار کرلی تھی ۔
انہوں نے بھی پوری قوت سے ان کے حملوں کا جواب دیا۔ لیکن اپنوں کی غداری کے باعث
شکست ہوئی اور آکر مئی ۱۷۹۹ء میں آزادی اور اسلامی اخوت کا یہ آفتاب صرف ۴۸ سال
کی عمر میں غروب ہوگیا۔
#Manqool #tipu sultan #areebtlm #naushadali19881
آپ کی پوسٹ اچھی لگی اللہ آپ کے علم میں اضافہ کریں
ReplyDeleteگیڈر کی سو سالہ زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے ... عظیم مجاہد .... اور بھی تاریخی واقعات کو شیئر کیجیے
ReplyDeleteVery informative post. Jazak Allah khair Naushad sir.
ReplyDeleteM Aslam
bahot shukriya Sir :)
Deleteماشاء اللہ
ReplyDeleteبہترین معلومات
اوکے
ReplyDeleteسمندر کو کوزے میں پیش کرنے کی بہترین کوشش نوشاد سر
ReplyDelete