Kastur "BA" Gandhi

کستوربا گاندھی: 

۱۸۶۹ ء کوموہن داس کرم چندگاندھی کی اہلیہ کستوربا گاندھی پیدا ہوئی تھیں۔انہیں‘‘ با ‘‘ کہہ کر مخاطب کیا جاتا تھا ۔ ۱۸۸۳ ء میں کستور با کی شادی گاندھی جی سے کی گئی تھی جب یہ دونوں کم سن تھے ۔ کستور با گاندھی گجرات میں ویشنو خاندان میں پیدا ہوئی تھیں اور ان کو ۴ ؍اولادیں تھیں ۔ کستور با گاندھی اپنے شوہر گاندھی جی کے ساتھ ہمیشہ رہیں اور ہر قدم پر ان کا ساتھ دیا ۔  انہوں نے اپنے شوہر کے ساتھ انگریزوں کے خلاف سیاسی احتجاج میں بھی سرگرمی سے حصہ لیا ۔ ۱۸۹۷ ء میں انہوں نے گاندھی جی کے ساتھ جنوبی افریقہ کا سفر کیا تھا ۔ ڈربن کے فینکس باز آبادکاری کے  احتجاج میں وہ پیش پیش تھیں ۔ ۱۹۱۳ ء میں ہندوستانی مزدوروں کے کام کرنے کی شرائط کے خلاف احتجاج کرنے پر انہیں گرفتار کیا گیا اوران پر مقدمہ قائم کر کے انہیں ۳ ؍ماہ کی سخت دی گئی تھی۔اس کے بعد جب وہ ہندوستان آئیں تو اپنے شوہر کے ساتھ ہر مقام پر گرفتاری دی ۔۱۹۱۵ ء میں جب گاندھی جی وطن لوٹے اور انہوں نے نیل کی کھیتی کیخلاف احتجاج کیا تو اس وقت کستور با گاندھی بھی ان کے ساتھ تھیں ۔ وہ ایک باصلاحیت نظم وضبط والی تعلیم یافتہ خاتون تھیں ۔ وہ دیگر خواتین اور بچوں کو بھی تعلیم دیتی تھیں ۔کستور با کو پیدائشی کھانسی کا مرض تھا ۔ ان کے شوہر نے ان کے ذہن میں ایک ہی بات نقش کر دی تھی کہ ایک کے بعد دوسری پر یشانیاں آئیں گی تو اس پر صبر سے کام لیں گی ۔‘  بھارت چھوڑ وتحریک‘ کے دوران گرفتاری اور سابرمتی آشرم کی زندگی کی وجہ سے وہ زیادہ بیمار ہوگئیں ۔ کستور با کی پیدائشی کھانسی اور سوزش نمونیا میں تبدیل ہوگئی ۔جنوری ۱۹۴۴ ء میں کستور باکو دل کے ۲ ؍دورے پڑے۔اس دوران کستور باکو آیورویدک ڈاکٹر سے علاج کرانے کیلئے کہا گیا ۔ علاج میں تاخیر ہونے کے بعد انگریز حکومت نے گاندھی جی کو اجازت دی کہ وہ ان کا علاج دیسی ڈاکٹر سے کرائیں۔اس علاج سے انہیں معمولی افاقہ ہوا اور ۱۹۴۴ ء کے فروری میں وہ اپنے برآمدے میں بھی آئیں اور وہیل چیئر پر بیٹھ کر لوگوں سے چند باتیں کیں۔ان کی تیمار داری کرنے والے اکثر ان سے کہا کرتے تھے کہ وہ جلد ٹھیک ہوجائیں گی جس پر با کہتیں کہ میرا وقت پورا ہو گیا ہے ۔ اس واقعہ کے کچھ دنوں بعد ۲۲ فروری ۱۹۴۴ ء کوکستور بانے آخری سانس لی اور گاندھی جی کے بازوؤں میں دم توڑ دیا ۔ اس وقت یہ دونوں میاں بیوی جیل ہی میں قید تھے ۔


Kasturba Gandhi, the wife of Mohandas Karam Chand Gandhi, was born in 1869... She was addressed as "Ba". Kasturba was married to Gandhiji in 1833 when they were both young. Kasturba Gandhi was born into a Vishnu family in Gujarat and had two children. Kasturba Gandhi always stayed with her husband Gandhiji and supported him at every step. She, along with her husband, also took an active part in political protests against the British. In 1897, he traveled to South Africa with Gandhiji. She was at the forefront of protests against the resettlement of Phoenix in Durban.

She was arrested in 1913 for protesting against the working conditions of Indian workers and was given a three-month rigorous trial Arrested. When Gandhiji returned home in 1915 and protested against indigo cultivation, Kasturba Gandhi was also with him. She was a talented, disciplined, educated woman. She also taught other women and children. Kasturba had a congenital cough. Her husband had imprinted the same thing in her mind that if one Problem came after another, she would work on it patiently.

Kasturba's congenital cough and inflammation turned into pneumonia. In January 1944 Kasturba suffered two heart attacks. After the delay in treatment, the British government allowed Gandhiji to seek treatment from a local doctor. She used to tell him that she would get well soon, to which he would say that my time was up. A few days after this incident, on February 22 1944 Kasturba breathed his last and died in Gandhiji's arms. The couple was in jail at the time.

https://teachingadds.blogspot.com

Telegram Link

https://AreeBTLM

Naushad Ali



2 comments: