ہم یوم مزدور کیوں مناتے ہیں؟؟؟
یوم مزدور تاریخ کے آئینہ میں
یوں تو ہمارے ملک میں سال بھر درجنوں عالمی دن منائے
جاتے ہیں اور کسی بھی عالمی دن کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہر دن جو ہم مناتے
ہیں اپنی جگہ بڑی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن ہے اور ہر
سال اس دن ہمارے اسکول، کالج ، یونیوسٹیاں ،سرکاری دفاتر ، ادارے ، مارکیٹیں اور
دکانیں غرض کہ تمام سرکاری ، نیم سرکاری و غیر سرکاری ادارے بند ہوتے ہیں۔
شدت کی گرمی اور تیز دھوپ میں جلسے جلوس ریلیاں نکالی
جاتی ہیں کیونکہ یہ محنت کشوں کا عالمی دن ہے۔ دہقانوں کا دن ہے، معماروں کا دن ہے
،کسانوں کا دن ہے اور مزدوروں کا دن ہے۔ تمام مزدور اس دن فیکٹریوں اور ملوں کو
بند کرکے جلوس کی شکل میں سڑک پراُمنڈ آتے ہیں۔ پُر امن جلوس بھی ہوتے ہیں نعرے
بازی بھی ہوتی ہے کہیں کہیں توسڑکوں پر تل دھرنے کو جگہ نہیں ملتی۔
یہ دن 1886میں شکاگو کے مقام پر مزدوروں کے حقوق کے
تحفظ کے لیے ہونے والے احتجاج کا نتیجہ ہے، اس موقع پر نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا
بھر میں مختلف پروگرام، تقریبات، سیمینارز کانفرنسز اور ریلیاں منعقد ہوتی ہیں۔یوم
مئی کا آغاز 1886ء میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے
ہوا جس میں ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیمیں اور دیگر سوشلسٹک اداروں نے کارخانوں
میں ہر دن آٹھ گھنٹے کام کا مطالبہ کیا تھا۔
عالمی وبا (کورونا) مزدوروں کی زندگیوں میں بہت بڑا بحران لے کر آئی ہے اور آج لیبر ڈے کے موقع پر ہزار ہا محنت کشوں کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے، کتنے سارے چھوٹے دھندہ کرنے والے اور روزانہ مزدوری کرنے والے محنت کش لاک ڈاون کی وجہ سے اپنے آبائی وطن واپس لوٹ گئے۔2020 میں کس طرح سے اور کن کن ذرائع کا استعمال کرے اپنے آبائی وطن گئے ان کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔۔ اخبارات اور شوشل میڈیا پر اس کے بہت سارے ویڈیو اور خبریں مل جائیں گی۔
اس سرمایہ دارانہ نظام میں زندگیوں اور معاش کی
کوئی ضمانت نہیں ہے، کووڈ 19 نے سرمایہ دارانہ نظام کی اصلیت واضح کر دی ہے
Labour Day |
Bahot khoob beta jazakallah 👍
ReplyDeleteThanks sir
ReplyDeleteMashaAllah Naushad Sir.
DeleteMashaAllah Naushad Sir.
Delete