اسلام علیکم دوستوں۔
تدریس ِزبان ایک فن ہے۔ جس میں مہارت حاصل کرنے کے لیے باقاعدہ چند اصول وضع کیے گئے ہیں۔ کامیاب مدرس کے لیے ان اصولوں پر کار بند ہونا ناگزیر ہے۔زبان کی تدریس کے لیے بنیادی طور پر دو قسم کے اصول ہیں۔ کُلّی اور جُزوی۔ کُلّی اصول جُزوی اصول سے زیادہ اہم ہیں۔
کلّیات کی مختلف صورتیں ہیں۔
الف: رہنما اُصول
تدریس ِزبان کے لیے ضروری ہے کہ
۔۔۔ مقصدِ تدریس کا تعین کیا جائے۔
۔۔۔ طلباء کی فطرت اور ماحول کا مطالعہ کیا جائے۔
۔۔۔ مقصد کے مطابق نصاب ِ زبان کا تعین کیا جائے۔
۔۔۔ مدّتِ تدریس اور وقت نامہ کے لحاظ سے زبان کی تقسیم کی جائے۔
۔۔۔ اسباق کی نوعیت کو پہلے سے جانچ لیا جائے۔
۔۔۔ سبق کے متعلق پہلے سے اشارات تیار کر لیے جائیں۔
ب: بنیادی اُصول
بنیادی اُصول وہ ہیں جن پر تدریسِ زبان کا اساسی انحصار ہے۔ ان اصولوں کا اثر تدریسِ زبان کے سلسلے میں ہمہ گیر ہے۔
۔۔۔ طلباء کے عمل اور ان کی ذاتی سعی پر زیادہ زور دیا جائے۔
۔۔۔ تدریسِ عمل کو روز مرّہ زندگی سے خاص طور پر مربوط کیا جائے۔
۔۔۔ جہاں تک ہو سکے مقرونیت یعنی اشیائے محسوسہ ، نمونوں ، تصویروں ، خاکوں ، واقعات اورمثالوں کے ذریعے موضوع تدریس کا تصور طلباء کو ذہن نشین کرایا جائے۔
۔۔۔ تدریسِ زبان کے ہر اقدام میں زبان پر توجہ مرکوز رہے۔
۔۔۔ اجتماعیت یعنی تدریسِ زبان میں ایسے مواقع پیدا کیے جائیں کہ مل کر جماعت کام کرے۔
۔۔۔ انفرادیت یعنی تدریسِ زبان میں ایسے مواقع مہیا کئے جائیں کہ طلباء انفرادی طور پر عمل پیرا ہوں۔
ج: اقدامی اُصول
۔۔۔ معلوم سے نامعلوم کی طرف۔
۔۔۔ آسان سے مشکل کی طرف۔
۔۔۔ غیر معیّن اور غیر واضح سے معیّن اور واضح کی طرف۔
۔۔۔ مقرون سے مُجّرد کی طرف۔
۔۔۔ خاص سے عام کی طرف۔
۔۔۔ منطقی تدبیر اور نفسیاتی ترتیب کا لحاظ۔
د: تدبیری اُصول
تدبیری اُصول وہ ہیں جن سے تدریس کو مؤثر ، واضح اور دلچسپ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ان تدابیر میں سوالات ، جوابات ، توضیحات ، گھر کام ، درسی کُتب ، خاموش مطالعہ ، کُتب خانہ ، قصہ گوئی ، تمثیل اور سمعی و بصیری تدابیر ، مثلاً گراموفون ، فلم ، ریڈیو ، موبائیل ، انٹرنیٹ ، یوٹیوب ، تعلیمی ایپس وغیرہ شامل ہیں۔
#Tadris -e- Zaban -e- Urdu
السلام علیکم
ReplyDeleteوعلیکم السلام
Delete